تاریخ ابن خلدون
ابن خلدون (1332-1406م) ایک عالم، تاریخ نگار، سیاسی فکری، اقتصادی دانشمند اور سوشیال سائنسز کے ماہر تھے۔ وہ معروف مغربی فکری، اسلامی تاریخ نگاری اور اجتماعی سائنس کی بنیاد رکھنے والے لوگوں میں سے ایک ہیں۔
ابن خلدون قرطبہ (حالیہ اسپین) میں پیدا ہوئے اور وہاں کی دیوبند کا دودھ پیا۔ انہوں نے قرطبہ میں تعلیم حاصل کی، جہاں سے وہ عربی، فقہ، تفسیر، علوم اقتصاد اور تاریخ و غیرہ میں ماہر ہوئے۔ ان کی طویل سفریں اور دورہ جات کے دوران، انہوں نے مختلف دور و عصور میں مشہور تعلیمی اداروں میں مدرس، مشاور اور اداری عہدوں پر بھی عہدہ چکائے۔
ابن خلدون کی تصنیف "المقدمة" ان کی مشہور ترین کتاب ہے جو ان کے تاریخی، سیاسی اور اقتصادی نظریات پر مبنی ہے۔ اس کتاب میں وہ اپنی فلسفی و نظریاتی عقیدتوں کو پیش کرتے ہیں جو مشرقی و مغربی تاریخ و سیاست کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔
ابن خلدون نے مشرقی اور مغربی تاریخ کو متاثر کرنے والے عوامل کا بھی تجزیہ کیا، جو وہ "عصب العروبة" یا "عصب البداوة" کہتے تھے۔ ان کے نظریات کے مطابق، قومیت،سب کے بارے مفصل تحقیقات کی اور لکھا،
مکمل معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی، ان کی کتاب تاریخ کی اہم ترین کتابوں میں شمار ہوتی ہے،
اس کے علاوہ ۔
ابن خلدون نے مشرقی اور مغربی تاریخ کو متاثر کرنے والے عوامل کا بھی تجزیہ کیا، جو وہ "عصب العروبة" یا "عصب البداوة" کہتے تھے۔ ان کے نظریات کے مطابق، قومیت، معاشرتی ساخت، اجتماعی اور اقتصادی نظامات، حکومتی تنظیم اور محیطی عوامل، تمدنی ترقی اور تابعیت کے عوامل تاریخی ترقی اور تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے تاریخ کی تدوین کے لئے اسلامی تاریخ نگاری کے روایاتی طریقوں کی جگہ علمی منهج کو ترجیح دی، جس نے انہیں ایک تجددی تاریخ نگار بنا دیا۔
ابن خلدون نے اجتماعی علوم پر بھی عمیق تاثیر ڈالا۔ انہوں نے اقتصادی تنمی کے عوامل کا تجزیہ کیا اور اقتصادی ترقی کی تنظیم کے لئے مشترکہ قوانین اور نظامات کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ سماجی تنظیم اور قوت کے تبدیل ہونے کے عمل کو بھی مطالعہ کرتے رہے۔ ان کی نظریات نے اقتصادی اصولوں، سیاسی نظریات اور سماجی عمل کے بارے میں نئی روشوں کو پیش کیا۔
ابن خلدون کی تصنیفوں کی ترجمے زبانوں میں منتشر ہوئے اور ان کی نظریات اور فلسفے نے دنیا بھر میں تعلیمی اداروں اور علماء کو متاثر کیا۔