تاریخ طبری اُردو
تاریخ طبری کتاب ہے جو اسلامی تاریخ کے بارے میں عالمی شہرت رکھتی ہے۔ یہ کتاب بزرگ مسلمان تاریخ دان، محمد بن جریر طبری نے تحریر کی ہے۔ تاریخ طبری کی تشریف لاکھوں مسلمانوں اور تاریخ دانوں نے حاصل کی ہے اور یہ معروف تاریخی مصنفیں کی تقریروں اور مصادر کو بھی شامل کرتی ہے۔
محمد بن جریر طبری کا تعلق ایران کے ریاستی شہر تبری سے تھا۔ وہ عربی، فارسی، اور عثمانی ترکی زبانوں میں قابلہ مستعار تھے۔ طبری نے بہت سی تاریخی کتابیں لکھیں، لیکن ان میں سب سے مشہور کتاب تاریخ طبری ہے جو اردو ترجمہ میں بھی دستیاب ہے۔
تاریخ طبری کتاب بنیادی طور پر خلافت کی تاریخ کو پیش کرتی ہے۔ اس کتاب میں اسلامی تاریخ کی شروعات، حیاتِ خلافت، وقوعات، حکام و سلطنت کی تبدیلیاں، جنگوں، سیاسی اور مذہبی واقعات کا تفصیلی بیان موجود ہوتا ہے۔ طبری نے مختلف مصادر سے معلومات حاصل کیں اور انہیں مختصر اور واضح طریقے سے تقسیم کیا ہے۔
تاریخ طبری ہماری تاریخی وراثت کا اہم حصہ ہے۔ یہ کتاب اسلامی تاریخیات کے لئے ایک مرجع کتاب ہے اور سکالرز، تاریخ دانوں، اور محققین کے لئے ایک نادر تحفہ ہے،
اعلمان کے لئے ایک اہم مرجع ہے۔ اس کتاب میں طبری نے اسلامی تاریخ کے ساتھ ساتھ عرب، پارسی، یونانی، رومی، مصری اور دیگر امتوں کی تاریخی واقعات کو بھی شامل کیا ہے۔ اس کتاب میں مذہبی، سیاسی، فرهنگی اور اقتصادی مسائل کا بھی تفصیلی مطالعہ کیا گیا ہے۔
تاریخ طبری کا مخصوص فائدہ یہ ہے کہ یہ تاریخی وقائع کو حقیقت پسندی اور تحقیقی پیشہ ورانہ دلچسپی کے ساتھ پیش کرتی ہے۔ طبری نے اختلافی آراء اور روایات کو بھی مذکور کیا ہے اور اپنی منفرد نقطہ نظر بھی بیان کی ہے۔ یہ کتاب متخصصین کے لئے اہم ارجاعی کتاب ہے جو اسلامی تاریخ اور عالمی تاریخ سے متعلقہ تحقیقات کرتے ہیں۔
اختتاماً، تاریخ طبری ایک قیمتی کتاب ہے جو مسلمان تاریخ دان کی تحقیقات اور لکھاو کا نمونہ ہے۔ اس کتاب کی تعلیمی، تاریخی اور مذہبی اہمیت کا احساس ہر قارئین کو ہوتا ہے اور یہ اسلامی تاریخ کے مطالعے کے لئے ضروری قراءت کی جاتی ہے۔ محمد بن جریر طبری کی تاریخی میراث میں سے یہ کتاب ان کی مقبول ترین اور قابل تعریف ترین کتابوں میں سے ایک ہے۔