ریگم بالا

0


 

ابن صفی اردو ادب کے عظیم جاسوسی ناول نگار

ابن صفی کا اصل نام اسرار احمد تھا۔ وہ 26 جولائی 1928ء کو الٰہ آباد کے قصبے نارہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک ریلوے انجینئر تھے۔ ابن صفی نے ابتدائی تعلیم نارہ میں حاصل کی۔ 1947ء میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان ہجرت کر آئے اور کراچی میں مقیم ہو گئے۔

ابن صفی نے اپنے ادبی سفر کا آغاز شاعری سے کیا۔ ان کے شعری مجموعے "آوازیں" اور "سہلِ ممتنع" کے نام سے شائع ہوئے۔ انہوں نے طنز و مزاح پر مبنی مضامین بھی لکھے، جن کے لیے انہوں نے "طغرل فرغان" کا قلمی نام اختیار کیا۔

ابن صفی کو جاسوسی ناول نگاری سے شہرت ملی۔ ان کے جاسوسی ناولوں کی سب سے اہم خصوصیت ان کی دلچسپ کہانیاں اور قاری کو اپنی گرفت میں لینے والی تحریر ہے۔ ان کے جاسوسی ناولوں میں "ٹھنڈی آگ"، "موت کا کھلونا"، "دلہنوں کا شہر"، "داغدار"، "فریدی حمید سیریز"، اور "عمران سیریز" شامل ہیں۔

ابن صفی کا انتقال 26 جولائی 1980ء کو کراچی میں ہوا۔ وہ اردو ادب کے ایک عظیم جاسوسی ناول نگار تھے۔ ان کے جاسوسی ناولوں نے اردو ادب میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔

 اب صفی کے جاسوسی ناولوں کی کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں

 دلچسپ کہانیاں: ابن صفی کے جاسوسی ناولوں کی کہانیاں انتہائی دلچسپ اور قاری کو اپنی گرفت میں لینے والی ہوتی ہیں۔ ان کی کہانیاں اکثر حقیقی واقعات سے متاثر ہوتی ہیں۔

 قاری کو اپنی گرفت میں لینے والی تحریر: ابن صفی کی تحریر انتہائی پرکشش اور قاری کو اپنی گرفت میں لینے والی ہوتی ہے۔ ان کی تحریر میں ایک خاص قسم کا جادو ہوتا ہے جو قاری کو اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔

 منفرد کردار: ابن صفی نے اپنے جاسوسی ناولوں میں منفرد کردار تخلیق کیے ہیں۔ ان کے کردار ہمیشہ زندہ دل اور متحرک ہوتے ہیں اور قاری ان سے جلد ہی وابستہ ہو جاتا ہے۔

 جدید موضوعات کا احاطہ: ابن صفی نے اپنے جاسوسی ناولوں میں جدید موضوعات کا احاطہ کیا ہے۔ ان کے ناولوں میں دہشت گردی، جرائم، اور بین الاقوامی سیاست جیسے موضوعات کو موضوع بنایا گیا ہے۔

ابن صفی کی ادبی خدمات

ابن صفی نے اردو ادب میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ ان کے جاسوسی ناولوں نے اردو ادب میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔ ان کے ناولوں نے اردو ادب کو ایک عالمی سطح پر پہنچایا۔ ابن صفی ایک عظیم ادیب تھے جنہوں نے اردو ادب کو اپنی تخلیقات سے سنوارا۔

ابن صفی کے جاسوسی ناولوں نے اردو ادب کو ایک نئی سمت دی۔ ان کے ناولوں نے اردو ادب میں ایک نئے قارئین کا طبقہ پیدا کیا۔ ابن صفی کے جاسوسی ناول آج بھی قارئین میں مقبول ہیں۔ وہ اردو ادب کے ایک عظیم ادیب تھے جن کی تخلیقات اردو ادب میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !