مصنف کا مختصر تعارف
صاحبزادہ خورشید احمد گیلانی پاکستان کے ایک مشہور کالم نگار، ادیب، اور سیاست دان تھے۔ وہ 1925 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید عبدالقادر گیلانی ایک مشہور سیاست دان تھے۔ خورشید احمد گیلانی نے ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی اور پھر جامعہ پنجاب سے گریجویشن کی۔
خورشید احمد گیلانی نے اپنے ادبی سفر کا آغاز 1940 کی دہائی میں کیا۔ انہوں نے کئی اخبارات اور رسائل میں کالم لکھنا شروع کیے۔ ان کے کالموں میں سیاسیات، سماجیات، اور ثقافت کے موضوعات پر بحث کی جاتی تھی۔ وہ ایک باصلاحیت کالم نگار تھے اور ان کے کالموں میں طنز اور مزاح کا عنصر بھی پایا جاتا تھا۔
خورشید احمد گیلانی نے کئی کتابیں بھی لکھیں۔ ان کی کتابوں میں "فکر امروز"، "الہدٰی"، "قلم برداشتہ"، "روح تصوف"، "نوابزادہ صاحب کا نفسیاتی مسئلہ - اسلوب سیاست"، "وحدت ملی"، "عصریات"، اور "روح انقلاب" شامل ہیں۔ ان کی کتابیں پاکستانی ادب میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں۔
خورشید احمد گیلانی نے سیاست میں بھی حصہ لیا۔ وہ 1951 سے 1955 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن رہے۔ وہ ایک آزاد خیال سیاست دان تھے اور انہوں نے ہمیشہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھائی۔
خورشید احمد گیلانی 1989 میں لاہور میں انتقال کر گئے۔ وہ پاکستانی ادب اور سیاست کے ایک اہم شخصیت تھے۔
خورشید احمد گیلانی کی کچھ اہم تصانیف اور ان کے موضوعات کا مختصر تعارف درج ذیل ہے:
- فکر امروز (1952): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے جدیدیت اور ترقی پسندی کے موضوعات پر بحث کی ہے۔
- الہدٰی (1955): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے تصوف اور روحانیت کے موضوعات پر بحث کی ہے۔
- قلم برداشتہ (1958): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے اپنے کالموں کا مجموعہ شامل کیا ہے۔
- روح تصوف (1962): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے تصوف کے بنیادی اصولوں اور تصورات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ہے۔
- نوابزادہ صاحب کا نفسیاتی مسئلہ - اسلوب سیاست (1965): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کی شخصیت اور ان کی سیاسی حکمت عملی کا تجزیہ کیا ہے۔
- وحدت ملی (1967): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے پاکستان کی قومی وحدت اور اتحاد کے لیے اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔
- عصریات (1970): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے جدید دور کے سماجی اور سیاسی مسائل پر بحث کی ہے۔
- روح انقلاب (1980): اس کتاب میں خورشید احمد گیلانی نے انقلاب اور اس کے مقاصد کے بارے میں اپنے خیالات پیش کیے۔
خورشید احمد گیلانی ایک صاحب بصیرت اور باصلاحیت ادیب اور سیاست دان تھے۔ انہوں نے اپنی تحریروں اور سیاسی سرگرمیوں کے ذریعے پاکستانی معاشرے پر گہرا اثر ڈالا۔